لکھنؤ؍بلیا،19جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مشرقی اترپردیش کے کئی اضلاع میں اثر رکھنے والا قومی ایکتادل(کوید)آئندہ اسمبلی انتخابات میں حکمراں سماج وادی پارٹی(ایس پی)سے ہاتھ ملائے گا۔پارٹی ایس پی سے اتحاد کر سکتی ہے یا اس میں ضم بھی ہو سکتی ہے۔قومی اتحاد پارٹی کے صدر افضال انصاری نے آج یہاں بتایا کہ ان کی پارٹی کی کل غازی پور میں ہوئی میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ فرقہ وارانہ طاقتوں کے منصوبوں کو ناکام کرنے کا ذہن رکھنے والی جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر آنا ضروری ہے۔اجلاس میں طے کیا گیا کہ کوید حکمران ایس پی سے ہاتھ ملائے گا۔انصاری نے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کے تمام قومی اور صوبائی سینئر لیڈران کے علاوہ پارٹی کے ترجمانوں نے حصہ لیا۔ایس پی سے اتحاد کیا جائے یا پھر اس میں پارٹی کا الحاق ہو، اس کا فیصلہ کرنے کے لئے تمام رہنماؤں نے انہیں اختیار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ 21جون کو لکھنؤ میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں اپنے فیصلے سے آگاہ کرائیں گے اور اسے عملی جامہ پہنائیں گے۔انصاری نے بتایا کہ حال ہی میں اختتام پذیر قانون ساز کونسل اور راجیہ سبھا کے انتخابات سے عین پہلے گذشتہ 9 جون کو ایس پی کے سینئر لیڈر بلرام یادو نے ان سے ملاقات کی تھی اور پارٹی کا ساتھ دینے کی گزارش کی تھی۔ایس پی کا ساتھ دینے کا خیال اسی وقت بن گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بہار کو فرقہ وارانہ طاقتوں سے بچانے کیلئے جب لالو یادو اور نتیش کمار اپنے سارے اختلافات بھلا کر ایک ہو گئے تو اتر پردیش میں بھی ایسی ہی پہل کی ضرورت ہے۔فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف لڑنے والی تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہیے۔غور طلب ہے کہ مؤ صدرسے مختار انصاری اور غازی پور کے محمدآباد یوسف پور سے صبغۃ اللہ انصاری قومی ایکتادل کے ممبر اسمبلی ہیں۔